چلو رکھتے ہیں وفا عنوانِ گفتگو
چلو رکھتے ہیں وفا عنوانِ گفتگو
پِھر دیکھتے ہیں محفل میں رہتا ہے کون کون
چلو رکھتے ہیں وفا عنوانِ گفتگو
پِھر دیکھتے ہیں محفل میں رہتا ہے کون کون
صرف اتنے کے لیے آنکھیں ہمیں بخشی گئیں
دیکھیے دنیا کے منظر اور بہ عبرت دیکھیے
بد گماں تو نا ہو اے ہمنوا
فاصلوں کا اہتمام تو نہ کر
کچھ احساس میرے نام کر
میری باتوں کو نہ سمجھ حرف آخر
میں مجبور سہی ، لاچار ہوں آخر
فیصلے تو خود سے نہ کر
تو آ کے میری جگہ خود کو چن
مزید پڑھیں […]
آنے کی خوشی ہے الگ ، جانے کا غم الگ
کسی کی خوشی ذات میری ، کس پہ ہے ستم الگ
دیکھ کے ویرانی میری روئے جہاں سارا
اپنا جسے سمجھا ، کرتا ہے تبسم الگ
دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں
کتنا حسیں گناہ کئے جا رہا ہوں میں
مل گیا ہو گا کو ئی غضب کا ہمدرد
ورنہ میرا یار بدلنے والا تو نہیں تھا