کر كے دوستی بن گئے وہ دشمن عامر
کر كے دوستی بن گئے وہ دشمن عامر
ایسے نبھائی كے کسی نے نبھائی نہ ہو گی
کر كے دوستی بن گئے وہ دشمن عامر
ایسے نبھائی كے کسی نے نبھائی نہ ہو گی
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں
یہ عاشق کون سی بستی کے یارب رہنے والے ہیں
علاج درد میں بھی درد کی لذت پہ مرتا ہوں
جو تھے چھالوں میں کانٹے نوک سوزن سے نکالے ہیں
ہم وه بزدل نہیں یلغار سے ڈر جائینگے
تم نے سمجھا كہ ہم تلوار سے ڈر جائینگے
سینکڑوں حملہ آورں کو چٹکیوں میں پھینک دیں
تم نے کیا سمجھا كے اک وار سے ڈر جائینگے
ہم نے خود اپنے لہو سے ہی تو سینچا ہے وطن
تم نے سمجھا كے ہم ہتھیار سے ڈر جائینگے
تم میرے لیے اب کوئی الزام نہ ڈھونڈو
چاہا تھا تمہیں اک یہی الزام بہت ہے
کالج کے سب بچے چپ ہیں کاغذ کی اک ناؤ لیے
چاروں طرف دریا کی صورت پھیلی ہوئی بیکاری ہے
دشمنی مجھ سے کئے جا مگر اپنا بن کر
جان لے لے مری صیاد مگر پیار کے ساتھ
میرا دل ہوا ہے زخمی کسی کی نگاہ کا
عاشق یہ ہو گیا ہے کسی كی نگاہ کا
ساقی شراب لا كہ چلوں اپنے راہ پہ
راستہ یہ کھوجتا ہے کسی کی نگاہ کا
کثرت سے ورد کرتا ہے بس نام آپکا
لب گانا گا رہا ہے کسی کی نگاہ کا