نظر جو کوئی بھی تجھ سا حسیں نہیں آتا
نظر جو کوئی بھی تجھ سا حسیں نہیں آتا
کسی کو کیا مجھے خود بھی یقیں نہیں آتا
نظر جو کوئی بھی تجھ سا حسیں نہیں آتا
کسی کو کیا مجھے خود بھی یقیں نہیں آتا
دِل لٹایا ہے ، جان بھی لٹا دوں گا
ہے پیار تجھ سے اک دن دکھا دوں گا
ابھی یاد ہیں تیرے ستم سبھی
مگر یقیناً اک دن بھلا دوں گا
مزید پڑھیں […]
یہ جو روشنی ہے کلام میں کہ برس رہی ہے تمام میں
مجھے صبر نے یہ ثمر دیا مجھے ضبط نے یہ ہنر دیا
شاید اس راہ پہ کچھ اور بھی راہی آئیں
دھوپ میں چلتا رہوں سائے بچھائے جاؤں
دولت سے محبت تو نہیں تھی مجھے لیکن
بچوں نے کھلونوں کی طرف دیکھ لیا تھا
لہریں مار جاتی ہے ٹھوکر آ کر تجھے اے ساحل
کبھی تو بھی کنارے سے کنارہ کر لے