کب ہوئی پیار کی برسات مجھے یاد نہیں
کب ہوئی پیار کی برسات مجھے یاد نہیں
خوف میں ڈوبی ملاقات مجھے یاد نہیں
میں تو مدھوش تھا کچھ اتنا اسکی چاہت میں
اس نے کب چھوڑ دیا ساتھ مجھے یاد نہیں
کب ہوئی پیار کی برسات مجھے یاد نہیں
خوف میں ڈوبی ملاقات مجھے یاد نہیں
میں تو مدھوش تھا کچھ اتنا اسکی چاہت میں
اس نے کب چھوڑ دیا ساتھ مجھے یاد نہیں
نکل کے تیرے پہلو سے میں جاؤں تو کہاں جاؤں
بھلا کے تیری یادوں کو میں چاہو تو کسے چاہوں
اداؤں پے تیرے ’ احسان ’ بہت تو مر ہی جاتے ہیں
مگر تیری اداؤں کو میں پاؤں تو کہا پاؤں
ابھی تک یاد کر رہے ہو پاگل ہو تم قسم سے
اس نے تو تیرے بعد بھی ہزاروں بھلا دیئے
یادوں میں تیری یاد تھی
کیا یاد تھا ، کچھ یاد نہیں
تیری یاد میں سب بھول گے
کیا بھول گے کچھ یاد نہیں
یاد ہو تم ، بس یاد ہو تم
کیوں یاد ہو تم ، کچھ یاد نہیں
ہَم ہی میں نہ تھی کوئی بات یاد نہ تم کو آ سکے
تم نے ہمیں بھلا دیا ہَم نہ تمہیں بھلا سکے
بارش کی یہ پہلی بوندیں
کیسا جادو کرتی ہیں
دِل سے خون کے قطرے لے کر
میری آنکھیں بھرتی ہیں
بارش کے اِس دریچے سے
کتنے منظر کھلتے ہیں
خواب سا علم ، لہجہ مدھم
آنکھیں نم نم ، بھیگا موسم
پہلی بارش ، پہلی خواہش