سجا دیا طوائف کو، تم نے زَر کی سیج پر

سجا دیا طوائف کو، تم نے زَر کی سیج پر
غریب سڑک پر سو گیا،تُجھے خبر ہی نہیں
(گلفرازاحمد گُل)
سجا دیا طوائف کو، تم نے زَر کی سیج پر
غریب سڑک پر سو گیا،تُجھے خبر ہی نہیں
(گلفرازاحمد گُل)
سزا دینی ہَم کو بی آتی ہے او بے خبر
پر تو تکلیف سے گزرے یہ ہَم کو گوارا نہیں
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی
دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
خوابوں کا گلستان ہے تو ، ارمانوں کا چمن
جنت سے کم نہیں ہے تو میرے لیے وطن
پربت ہمالیہ عزم کا پرچم کہیں جسے
گنگ و جمن کہیں پیار کا سنگم کہیں جسے
عجب باتیں کھٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں
میری سانسیں اَٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں
محبت مر چُکی لیکن ، دل و دماغ میں اب تک
تیری یادیں بھٹکتی ہیں، مجھے بے چین رکھتی ہیں
سبھی اعزاز چھوٹے ہیں تیرے احسان کے آگے
بھلا یہ قوم تیرے حق میں کیا اعزاز رکھے گی
سلام اے میرے قائد…. تیری ہمت و جرات کو
میرے محسن تیری خدمت تجھے ممتاز رکھے گی
(طارق اقبال حاوی)
جتنی بھی زمانے سے مجھے داد مِلی ہے
میرا ایماں ہے کہ سب باعثِ استاد مِلی ہے
(طارق اقبال حاوی)