روشنی

میں مرا نہیں ابھی
دل بجھا نہیں ابھی
زندگی سے انس
حسن سے لگاوٴ ہے ابھی
حرف حق عزیز ہے
عہد نو سے آج بھی مزید پڑھیں […]
میں مرا نہیں ابھی
دل بجھا نہیں ابھی
زندگی سے انس
حسن سے لگاوٴ ہے ابھی
حرف حق عزیز ہے
عہد نو سے آج بھی مزید پڑھیں […]
بیٹے ہیں اپنے باپ کی جاگیر کے رقیب
وہ گھر بھی کوئی گھر ہے جس میں بیٹیاں نہ ہوں
تو انتخابِ رنگ میں مصروف اور ادھر
کوئی تیرے جنوں میں سیاہ پوش ہو گیا
کہا اس نے کہ شاخوں سے
جدا پھولوں کو کرنے کی
ہواؤں کی جو سازش ہے
اسے اچھی نہیں لگتی
فقط اک پل کو جی چاہا
اسے اتنا توکہ دوں آج مزید پڑھیں […]
تمہاری یادوں کے پھول
اب تک تر و تازہ ہیں
میرے دل کے آنگن میں
اب تک اُگ رہے ہیں
اور اُن کی شاخیں
میری شریانوں میں بہتے خون سے
اب تک ہری بھری ہیں
اور اُن پھولوں سے سے بہتا لہو
قطرہ قطرہ
تمہاری بے وفائی کی کہانی کہہ رہا ہے
بلوچ قوم کے بچّے ہُوئے ہیں گم ایسے
ہر ایک شخص یہاں ہائے سٹپٹا کے رہا
بچا کے دِل کی زمِیں کو رکھا تھا میں نے رشِیدؔ
غموں کا ابر مِرے آسماں پہ چھا کے رہا
رشِید حسرتؔ
کھلتا تھا جس میں کبھی تمنا کا شگوفہ
کھڑکی وہ بڑی دیر سے ، ویران پڑی ہے