گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا

گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں
گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں
جڑتے ہوئے دیکھا نہیں ٹوٹے ہوئے دِل کو
گر جائیں جو آنسو تو اٹھائے نہیں جاتے
جفا جو عشق میں ہوتی ہے وہ جفا ہی نہیں
ستم نہ ہو تو محبت میں کچھ مزہ ہی نہیں
آپ دولت کے ترازو میں دلوں کو تولیں
ہم محبت سے محبت کا صلہ دیتے ہیں
فقط اِس شوق میں پوچھی ہے ہزاروں باتیں
میں ترا حسن تیرے حسنِ بیاں تک دیکھوں
سفر تنہا نہیں کرتے
سنو ایسا نہیں کرتے
جسے شفاف رکھنا ہو
اسے میلا نہیں کرتے
تری آنکھیں اجازت دیں
تو ہم کیاکیا نہیں کرتے
بہت اجڑے ہوئے گھر پر
بہت سوچا نہیں کرتے
اس نے کہا تھا عشق ڈھونگ ہے
میں نے کہا
تجھے عشق ہو خدا کرے
کوئی تجھ کو اس سے جدا کرے
تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جائیں
تیری آنکھیں پرنم رہا کریں
تو اس کی باتیں سنا کرے
تو اس کی باتیں کیا کرے
تجھے عشق کی وہ جھڑی لگے
تو ملن کی ہر پل دعا کرے
تو نگر نگر صدا کرے
تو گلی گلی پھرا کرے
تجھے عشق ہو پھر یقین ہو
اسے تسبیح پہ پڑھا کرے
پھر میں کہوں عشق ڈھونگ ہے
تو نہیں نہیں کیا کرے