دل ہی تو ہے نہ آئے کیوں دم ہی تو ہے نہ جائے کیوں
دل ہی تو ہے نہ آئے کیوں دم ہی تو ہے نہ جائے کیوں
ہم کو خدا جو صبر دے تجھ سا حسیں بنائے کیوں
دل ہی تو ہے نہ آئے کیوں دم ہی تو ہے نہ جائے کیوں
ہم کو خدا جو صبر دے تجھ سا حسیں بنائے کیوں
ہمیں صورت سے کیا مطلب ہم سیرت پر مرتے ہیں
اسے کہنا تمہارا حُسن جب ڈھل جائے تو لوٹ آنا
عشق بھی ہو حجاب میں حسن بھی ہو حجاب میں
یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
فقط اِس شوق میں پوچھی ہے ہزاروں باتیں
میں ترا حسن تیرے حسنِ بیاں تک دیکھوں
ہم اپنا عشق چمکائیں تم اپنا حسن چمکاؤ
كہ حیراں دیکھ کر عالم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
تیرا حُسْن ہو میرا عشق ہو
پھر حُسْن وعشق کی بات ہو
کبھی میں ملوں ، کبھی تو ملے
کبھی ہم ملیں ملاقات ہو