ثابت تو ہو گیا كے میں بے وفا نہیں

ثابت تو ہو گیا كے میں بے وفا نہیں
یہ اور بات كے میری دنیا اجڑ گئی
مجھے اب کچھ سجھائی نہیں دیتا
وہ اپنے تک رسائی نہیں دیتا
میں تکتی رہوں پاگلوں کی طرح
وہ ظالم کہیں دکھائی نہیں دیتا
میں سجدوں میں تیری عافیت کی دعا مانگتا ہوں
سنا ہے خدا بے وفاؤں کو معاف نہیں کرتا
چلیں ہیں ایک بار پِھر سے زندگی کی راہوں پہ
دعا کرنا دوستو اِس بار کوئی بے وفا نہ ملے
یوں تو ہر کی غلطی کو سلجھایا تو نے
پِھر کیوں نا میری غلطی کو بھلایا تو نے
میں تو انجان تھا اِس راہ سے بالکل
پِھر کیوں اِس پر چلنے کو اکسایا تو نے
مزید پڑھیں […]
ہمیں تو کب سے پتہ ہے کے تو بے وفا ہے محسن
تجھے چاہا اِس لیے شاید تیری فطرت بَدَل جائے
سچ کہوں اب تم سے نفرت سی ہونی لگی ہے
کیوں کے اتنا بے وفا کوئے بھی ہو اچھا نہیں لگتا