تمہارا کیا بگاڑا تھا جو تم نے توڑ ڈالا ہے
تمہارا کیا بگاڑا تھا جو تم نے توڑ ڈالا ہے
یہ ٹکڑے میں نہیں لوں گا مجھے تو دِل بنا کر دو
تمہارا کیا بگاڑا تھا جو تم نے توڑ ڈالا ہے
یہ ٹکڑے میں نہیں لوں گا مجھے تو دِل بنا کر دو
زمیں نے خون اگلا آسماں نے آگ برسائی
جب انسانوں کے دل بدلے تو انسانوں پہ کیا گزری
جدائیوں کے زخم درد زندگی نے بھر دیے
تجھے بھی نیند آ گئی مجھے بھی صبر آ گیا
خوشبو کی دیوار کے پیچھے کیسے کیسے رنگ جمے ہیں
جب تک دن کا سورج آئے اس کا کھوج لگاتے رہنا
اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسن
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر