چاندنی چھینتا

میرے ہونٹوں سے پہلے ہنسی چِِھینتا
پِھر مِرا دِل، مِری زِندگی چِھینتا
اور لُٹتے کو ہی پاس کیا تھا مِرے
آنکھ میں رہ گئی تھی نمی، چِھینتا
جو اندھیروں میں پل کر ہُؤا خُود جواں
کیا بھلا وہ مِری آگہی چِھینتا مزید پڑھیں […]
میرے ہونٹوں سے پہلے ہنسی چِِھینتا
پِھر مِرا دِل، مِری زِندگی چِھینتا
اور لُٹتے کو ہی پاس کیا تھا مِرے
آنکھ میں رہ گئی تھی نمی، چِھینتا
جو اندھیروں میں پل کر ہُؤا خُود جواں
کیا بھلا وہ مِری آگہی چِھینتا مزید پڑھیں […]
روز اسکو سوچنا یاد کرنا اور خیال میں لانا
دیکھو میں کیسے اپناعشق حلال کرتا ہوں
کماکے جو بھی لاتا ہے وہ گھر پہ وار دیتا ہے
کرائے دار کو گھر کا کرایہ مار دیتا ہے
تجھے معلوم ہے نا ہم کسی سے لڑ نہیں سکتے
ہمارے ہاتھ میں پھر کس لیے تلوار دیتا ہے
اسے خبر نہیں شاید، کوئی جا کے یہ بتائے اس کو
میرے سینے میں وہ دھڑکن کی طرح رہتا ہے
ہمارا رُتبہ، تُمہارا مقام یاد رہے
خِرد سے دُور تُمہیں عقلِ خام یاد رہے
ادا کِیا تو ہے کِردار شاہ زادے کا
مگر غُلام ہو، ابنِ غُلام یاد رہے
ابھی ہیں شل مِرے بازُو سو ہاتھ کِھینچ لِیا
ضرُور لُوں گا مگر اِنتقام یاد رہے