سلامت چاہتے ہو دِل تو اِتنی بات مانو گے

rasheed hasrat ghazal

سلامت چاہتے ہو دِل تو اِتنی بات مانو گے
تُمہیں لینا پڑے جو فیصلہ وہ زہن سے لو گے

پتا کیا وقت کیسا کھیل کھیلے، ہم بِچھڑ جائیں
کہاں ہوں گے نجانے ہم، نجانے تُم کہاں ہو گے

محبّت کام کیا آتی، ہمارا حال تو دیکھو
اِسی کا معجزہ کہہ لو ہُوئے ہم ہیں مرن جوگے

لُٹا دُوں تم پہ اپنی ساری خُوشیاں زِندگانی بھی
چلو یہ طے ہُؤا، اِتنا کہو بدلے میں کیا دو گے

کِسی اُلجھی ہُوئی رُت کا کوئی بھٹکا ہُؤا سایہ
پڑا جو راہ میں تو چین اپنا تُم گنواؤ گے

چلو تسلِیم کرتے ہیں لگاؤ گے شِکایت بھی
مگر اِتنا کہُوں (اِلزام کیا رکھنا ہے؟) سوچو گے

سُنا ہے کُچھ دِنوں تک پیار کی راحت میسّر ہے
پِھر اُس کے بعد حسرتؔ جی فقط راتوں میں جاگو گے

رشِید حسرتؔ

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں