یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں سب کچھ
یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں سب کچھ
بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں سب کچھ
بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
غرض کہ کاٹ دیے زندگی کے دن اے دوست
وہ تیری یاد میں ہوں یا تجھے بھلانے میں
کون اٹھائے گا تمہاری یہ جفا میرے بعد
یاد آئے گی بہت میری وفا میرے بعد
بھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجئے
تم سے کہیں ملا ہوں مجھے یاد کیجئے
شب غم کی بارش میں تیرا عکس نظر آتا ہے
تیری یادوں ، تیری باتوں کا رقص نظر آتا ہے