ہاتھ پاؤں بھی بتاتے ہیں کہ مزدور ہوں میں

ہاتھ پاؤں بھی بتاتے ہیں کہ مزدور ہوں میں
اور ملبوس بھی کہتا ہےکہ مجبور ہوں میں
ہاتھ پاؤں بھی بتاتے ہیں کہ مزدور ہوں میں
اور ملبوس بھی کہتا ہےکہ مجبور ہوں میں
اس کی ملاقات مجھے ملاقات نہیں لگتی
وہ تو آنکھ کھلتے ہی چلا جاتا ہے
دلِ نادان مرتکبِ جرم ٹھرا
اسے قیدِ بامشقت سنائیے
جتنی بری کہی جاتی ہے اتنی بری نہیں ہے دنیا
بچوں کے اسکول میں شاید تم سے ملی نہیں ہے دنیا
ترے سوا بھی کہیں تھی پناہ بھول گئے
نکل کے ہم تری محفل سے راہ بھول گئے