ہمارے ارمانوں سے سجاؤ، شاہ وقت اور محل بناؤ

ہمارے ارمانوں سے سجاؤ، شاہ وقت اور محل بناؤ
اپنا تو فٹ پاتھ ٹھکانہ، دیکھ کے ہم کو مت شرماؤ
ہمارے ارمانوں سے سجاؤ، شاہ وقت اور محل بناؤ
اپنا تو فٹ پاتھ ٹھکانہ، دیکھ کے ہم کو مت شرماؤ
یہاں مزدور کو مرنے کی جلدی یوں بھی ہے محسن
کہ زندگی کی کشمکش میں کفن مہنگا نہ ہو جائے
سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پہ اخبار بچھا کر
مزدور کبھی نیند کی گولی نہیں کھاتے
ہاتھ پاؤں بھی بتاتے ہیں کہ مزدور ہوں میں
اور ملبوس بھی کہتا ہےکہ مجبور ہوں میں
تو قادر او عادل ہے مگر تیرے جہاں میں
ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات