دستک تو بڑی بات ہے ، تم جب سے گئے ہو

دستک تو بڑی بات ہے ، تم جب سے گئے ہو
اِس گھر كے دریچوں سے ہوا تک نہیں آتی
دستک تو بڑی بات ہے ، تم جب سے گئے ہو
اِس گھر كے دریچوں سے ہوا تک نہیں آتی
خواہشیں ہیں گھر سے باہر دور جانے کی بہت
شوق لیکن دل میں واپس لوٹ کر آنے کا تھا
تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ
تو کسی روز مرے گھر میں اتر شام کے بعد
گھر بنا کر میرے دِل میں وہ چھوڑ گیا
نہ خود رہتا ہے نہ کسی اور کو بسنے دیتا ہے