کہاں گم بیٹھے ہیں

اب تک نہیں سمجھ سکے ہیں تم ہم سے کیوں روٹھ بیٹھے ہو
چھپائے دل میں غموں کا جہاں تم بیٹھے ہو
کھوئے اپنے دل کا سکوں ہم بیٹھے ہیں
نہ جانے ہم کہاں گم بیٹھے ہیں
اب تک نہیں سمجھ سکے ہیں تم ہم سے کیوں روٹھ بیٹھے ہو
چھپائے دل میں غموں کا جہاں تم بیٹھے ہو
کھوئے اپنے دل کا سکوں ہم بیٹھے ہیں
نہ جانے ہم کہاں گم بیٹھے ہیں
سب قتل ہو کے تیرے مقابل سے آئے ہیں
ہم لوگ سرخ رو ہیں کہ منزل سے آئے ہیں
عالمِ محبت میں
اک کمال وحشت میں
بے سبب رفاقت میں
دکھ اٹھانا پڑتا ہے
تتلیاں پکڑنے کو
دور جانا پڑتا ہے
غلط ٹھہرا ہر کوئی مری پہچان میں
الگ تصویرتھی مری مرے گمان میں
بگاڑ کرانسان اس زمین کےخدوخال
تلاش کرتا ہے نیا گھر آسمان میں
دراصل اپنا ہی عکس دیکھتا ہے ہر کوئی
لگے ہیں ہر طرف آئینے جہان میں
مہرعلی
لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا
ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا
ہم بھی کیا فرمایش کرتے ہیں
تجھ سے ملاقات کی خواہش کرتے ہیں
اشک آنکھوں میں تھے
چہرے پہ تھی اداسی
سب سن کے رو پڑے
ایسی تھی اس کی کہانی
ڈان پاجی