زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر

زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا پِھر وہ جگہ بتا جہاں خدا نہیں
مسجد خدا کا گھر ہے پینے کی جگہ نہیں
کافر كے دِل میں جا وہاں خدا نہیں
کافر كے دل سے آیا ہوں میں یہ دیکھ كے
خدا موجود ہے وہاں پر اسے پتہ نہیں
زاہد شراب پینے دے مسجد میں بیٹھ کر
یا پِھر وہ جگہ بتا جہاں خدا نہیں
مسجد خدا کا گھر ہے پینے کی جگہ نہیں
کافر كے دِل میں جا وہاں خدا نہیں
کافر كے دل سے آیا ہوں میں یہ دیکھ كے
خدا موجود ہے وہاں پر اسے پتہ نہیں
ہزاروں غم زمانے كے ڈرا مجھ کو نہیں سکتے
بہت مضبوط ہوں میں بھی رلا مجھ کو نہیں سکتے
تمھارے دِل میں جو کچھ ہے کہو مجھ سے میرے دلبر
سبھی سے درد کہتے ہو بتا مجھ کو نہیں سکتے
بے وفائی سے پریشان بھی ہو جاتے ہیں
نرم جھونکے کبھی طوفان بھی ہو جاتے ہیں
ہَم نے محبوب جو بدلہ تو تعجب کیسا
لوگ کافر سے مسلمان بھی ہو جاتے ہیں
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا
نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں
یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا
سورج ہمیں ہر شام یہ درس دیتا ہے
مغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے
زندگی سے ہَم کچھ اُدھار نہیں لیتے فراز
کفن بھی لیتے ہیں تو زندگی دے کر
میں زمانے میں فقط اِس لیے بدنام ہوں
مجھے دنیا کی طرح بدل جانا نہیں آتا
پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
كہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ