یہ جو دل اقرار پر اقرار سا کرنے لگا ہے

dil-iqrar

یہ جو دل اقرار پر اقرار سا کرنے لگا ہے
اب کسی اور سے بھی پیار سا کرنے لگا ہے

اب جو الزامِ محبت سے وہ ڈرتا ہی نہیں
اب محبت کو وہ شَہْکار سا کرنے لگا ہے

اپنی دل پھینک اداوں کے سبب دیکھو وہ
پارساوں کو گنہگار سا کرنے لگا ہے

اب چھپانے جو لگا ہے رُخِ زیبا شاہ میؔر
اب مری آنکھ کو بیکار سا کرنے لگا ہے

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں