صنم پوچھتا نہیں حال میرا
جینا ہوا جاتا ہے محال میرا
کبھی میرے بھی دن بدلیں گے
کسی دن اسے آئے گا خیال میرا
اگر اس كے تغافل کا یہی عالم رہا
پِھر تنہا گزرے گا نیا سال میرا
اب تو اسے ملنے کی حاجت نہیں رہی
اس کی جدائی بن گئی ہے وصال میرا
صنم پوچھتا نہیں حال میرا
جینا ہوا جاتا ہے محال میرا
کبھی میرے بھی دن بدلیں گے
کسی دن اسے آئے گا خیال میرا
اگر اس كے تغافل کا یہی عالم رہا
پِھر تنہا گزرے گا نیا سال میرا
اب تو اسے ملنے کی حاجت نہیں رہی
اس کی جدائی بن گئی ہے وصال میرا