پھر وہی لمبی دوپہریں ہیں پھر وہی دل کی حالت ہے پھر وہی لمبی دوپہریں ہیں پھر وہی دل کی حالت ہے باہر کتنا سناٹا ہے اندر کتنی وحشت ہے