تو چاہتا ہے میں تیرا وفا دار بنوں

4 line urdu poetry

تو چاہتا ہے میں تیرا وفا دار بنوں
میں کیونکر عشق کر کے تیرا عزادار بنوں

کیا میں بھی اپنے دل کو داؤ پر لگا دوں
کیا میں بھی انجمن عشق کا رضا کار بنوں

تیرا عشق بھی دنیا کی طرح فانی ہے
میں کیونکر حسین کو چھوڑ کر تیرا عزادار بنوں

میں مانتا ہوں تیرا حُسن حوروں سے کم نہیں ہے
مگر میں نہیں چاہتا کہ غالب کی طرح بے کار بنوں

تمھاری قسم جاناں میں دل کا سخت نہیں ہوں
مگر میں نہیں چاہتا کہ تیری طرح ریا کار بنوں

تجھے فقط مجھ سے ہی نہیں میرے یاروں سے بھی گلہ ہے
میں کیونکر اپنے یاروں کو چھوڑ کر بے یار و مددگار بنوں

برا سمجھے میر تجھے یہ ہو نہیں سکتا
مگر تجھے چاہ کر میں کیونکر گنہ گار بنوں

مصحف علی میر۔

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں