کوئی سزا بھگت رہا ہے یہ دل

کوئی سزا بھگت رہا ہے یہ دل
موت تک جو دھڑک رہا ہے یہ دل
تونے تو ہاتھ تھاما تھا ہمارا زندگی بھر کے لئے
پھر کیوں تنہا بھٹک رہا ہے یہ دل؟
لوٹ ک او گے کبھی یہی امید ہے
کے اب بھی بےتحاشا تڑپ رہا ہے یہ دل

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں