ہر چند بگولہ مضطر ہے اک جوش تو اس کے اندر ہے ہر چند بگولہ مضطر ہے اک جوش تو اس کے اندر ہے اک وجد تو ہے اک رقص تو ہے بے چین سہی برباد سہی