بے اختیار تیرا نام پکارے جاتے ہیں
تجھ سے ملنے تیرے کوچے کو جاتے ہیں
طویل سفر طے کرتے ہیں تیری دید کی خاطر
تمام سفر بس تجھ کو ہی سوچے جاتے ہیں
تصور میں ہر دم تیرا دیدار کرتے رہتے ہیں
جتنا تیرے بارے میں سوچیں مدہوش ہوۓ جاتے ہیں
ایک دن ہوگا تیرا دیدار نصیب ہم کو بھی
بس اسی آس پر چپ چاپ جیۓ جاتے ہیں