الوداع دوست

urdu sad ghazal

اپنے حالات کو کیسے کیسے جیاء میں نے
وہ جو درد تھا تیرا کیسے کیسے پیاء میں نے
زندگی بھلے اک طویل راہ تھی میری
مگر تیری ذات کی خاطر جیاء میں نے
وہ جو عمر تھی تیری میرا پاسبان تھی
کیا تھا جو سپرد تیرے خود کو ہرایا تھا میں نے
چلا تھا جو تیری اوور چھوڑا تھا سب کچھ
یقین جانو نہیں دیکھا تھا نفع و نقصان میں نے
بجھا ہوا دیا ہوں ذرا لاج رکھنا
دیئے تھے جو واسطے کن کن رفاقتوں کے میں نے
مجبوریوں کے اوز کی تھی جو تم نے محبت
قیامت تھی ہوئ برپاء جسکو سہا تھا میں نے
جانتا ہوں سب میرا ہی قصور نکلے گا! لازماً
یہاں دھلے ہیں سب لوگ جو دیکھا تھا میں نے
الفاظوں کی بھیڑ میں میرے لفظ جو ادھورے تھے
جو تجھ سے کہنا ضروری تھے جو آخری وقت بتایا تھا میں نے
اس نے چھوڑا تھا اپنی اناء ہی کی خاطر
بڑھا تھا الوداع کہنے تو جھلسائے تھے ہاتھ میں نے
فقط کہا تھا جانے والوں کو صدائیں نہیں دیتا کوئی اسدّ
میں بھی تجھ سا تھا ! کہ مُڑ کر نہیں دیکھا میں نے

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں