اے کاش کبھی وہ وقت آئے

urdu ghazal

اے کاش کبھی وہ وقت آئے
میں دور کہیں کھو جاؤں

وہ ڈھونڈے مجھ کو نگر نگر
میں پھر نہ کبھی اسے مل پاؤں

وہ ڈھونڈے مجھ کو پانی میں
میں بارش بن کر بہہ جاؤں

وہ بیچ سمندر ڈھونڈے پھر
میں لہروں میں ہی کھو جاؤں

وہ ڈھونڈے دور پہاڑوں میں
میں پتھر کا بت بن جاؤں

اے کاش کبھی وہ وقت آئے
میں دور کہیں ہوں کھو جاؤں

وہ ڈھونڈے کوہستانوں میں
میں برف کی طرح جم جاؤں

وہ ڈھونڈے ننگے پاؤں مجھے
پس دور کہیں ویرانوں میں

میں اسکے پاؤں کی دھول بنوں
پر نہ مل سکوں مستانے کو

وہ تھک کے خالی آنکھوں سے
یوں دیکھے جب آسمانوں کو

میں دور کہیں ان تاروں میں
پس اس کو دیکھ کہ مسکاؤں

میری چاہت پہ جو ہنستا تھا
پس بیٹھا ہو گا بیگانہ یوں

اے کاش کبھی وہ وقت آئے
میں دور کہیں کھو جاؤں

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں