تم نے وفا نہ کی تو زندگی نے بھی وفا نہ کی

تم نے وفا نہ کی تو زندگی نے بھی وفا نہ کی
شاید میری زندگی تیری وفاوں سے جڑی تھی
تم نے وفا نہ کی تو زندگی نے بھی وفا نہ کی
شاید میری زندگی تیری وفاوں سے جڑی تھی
ایک ہی ندی کے ہیں یہ دو کنارے دوستو
دوستانہ زندگی سے موت سے یاری رکھو
وہ ساتھ تھا ہمارے ، یا ہَم پاس تھے اس کے
وہ زندگی كے کچھ دن ، یا زندگی تھی کچھ دن
یہ زندگی بھی عجب رنگ دکھا دیتی ہے
کبھی فلک تو کبھی زمیں پر گرا دیتی ہے
بس ایک موڑ مری زندگی میں آیا تھا
پھر اس کے بعد الجھتی گئی کہانی میری
تھا زندگی میں مرگ کا کھٹکا لگا ہوا
اڑنے سے پیشتر بھی مرا رنگ زرد تھا