پاس راہ کر جدائی کی تجھ سے

پاس راہ کر جدائی کی تجھ سے
دور ہو کر تجھے تلاش کیا
میں نے تیرا نشان گم کر كے
اپنے اندر تجھے تلاش کیا
پاس راہ کر جدائی کی تجھ سے
دور ہو کر تجھے تلاش کیا
میں نے تیرا نشان گم کر كے
اپنے اندر تجھے تلاش کیا
جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوں
میں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں
یہ تیرے خط تیری خوشبو یہ تیرے خواب و خیال
متاع جان ہیں تیرے قول و قسم کی طرح
گذشتہ سال انہیں میں نے گن كے رکھا تھا
کسی غریب کی جوڑی ہوئی رقم کی طرح