اب جو رشتوں میں بندھا ہوں تو کھلا ہے مجھ پر

اب جو رشتوں میں بندھا ہوں تو کھلا ہے مجھ پر
کب پرند اڑ نہیں پاتے ہیں پروں کے ہوتے
اب جو رشتوں میں بندھا ہوں تو کھلا ہے مجھ پر
کب پرند اڑ نہیں پاتے ہیں پروں کے ہوتے
ہَم سے روٹھا بھی گیا ہَم کو منایا بھی گیا
پِھر سبھی نقش تعلق كے مٹائے بھی گئے
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس
خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
میرے سارے قاتل مجھ پر جان و دِل سے عاشق تھے
میں نے ہی خود کو مارا خیر ، سب کا بھلا ہو سب کی خیر