عید كے دن بھی تنہا ہوں

عید كے دن بھی تنہا ہوں
میں پِھر بھی جی رہا ہوں

تیری عید خوشیوں بھری ہو
رب سے کرتا یہ دعا ہوں

اشکوں کا ساغر جو پی گیا
میں ایک ایسا دیا ہوں

مجھے اِس بات کا غم ہے
عید كے دن تم سے جدا ہوں

تم سے گلہ ہے نہ شکایت
اپنے مقدر سے خفا ہوں

تم عید مناؤ سج دھج کے

تم عید مناؤ سج دھج کے
میں جیسا ہوں ویسا ہی ہوں
جس حال میں ہوں میں جیسا ہوں
نہ پوچھ صنم اب کیسا ہوں

تم دل کا لگانا کیا جانو
تم اشک بہانا کیا جانو
تم نازک پھول ہو گلشن کے
تم آگ میں جلنا کیا جانو
یہ عمر ہے تیری ہنسنے کی
نہیں عشق میں آہیں بھرنے کی
میری قسمت میں ہیں درد صنم
سب سہہ لوں گا تقدیر کے غم

مجبور ملے جو الفت میں
سر آنکھوں پر ہیں سارے ستم
جب رب کو ہے منظور یہی
تو بسم اللہ ایسے ہی سہی