ٹوٹ جاتا ہے غریبی میں وہ رشتہ جو خاص ہوتا ہے
ٹوٹ جاتا ہے غریبی میں وہ رشتہ جو خاص ہوتا ہے
ہزاروں یار بنتے ہیں جب پیسہ پاس ہوتا ہے
ٹوٹ جاتا ہے غریبی میں وہ رشتہ جو خاص ہوتا ہے
ہزاروں یار بنتے ہیں جب پیسہ پاس ہوتا ہے
میرے دِل میں دیکھ سکو تو شاید یہ جان لو
کتنی خاموش محبت تم سے کرتا ہے کو
مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں، جینے کی تمنا کون کرے
یہ دنیا ہو یا وہ دنیا، اب خواہشِ دنیا کون کرے
ملا تو اور بھی تقسیم کر گیا مجھ کو
سمیٹنا تھی جسے میری کرچیاں محسن
رات دہلیز پر بیٹھی رہیں آنکھیں میری
تو نہ آیا تو کوئی خواب ہی بھیجا ہوتا
احساس محبت کی مٹھاس سے مجھے آگاہ نہ کر
یہ وہ زہر ہے جو میں پہلے بھی پی چکا ہوں
بہت درد چھپے ہیں رات كے ہر پہلو میں
اچھا ہو كے کچھ دیر كے لیے نیند آ جائے
سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تیری آنكھوں کو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے
کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں