مجھ پہ اتنے ستم کیا نہ کرو

urdu ghazal

مجھ پہ اتنے ستم کیا نہ کرو
اے زندگی مجھے رسوا نہ کرو

حقیقت کھلے گی کبھی نہ کبھی تو
خلاف میرے ابھی کوئی فیصلہ نہ کرو

تو نے دیکھا نہیں زندان محبت کا مزہ
خود گنہگار کہتا ہے مجھے رہا نہ کرو

دوستی کر لی اس نے زخموں سے
سو اس کے زخموں کی دوا نہ کرو

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں