دل
اک زخمی پرندہ
جس کے بازو
تھکن اور بے بسی سے
شل ہوچکے ہیں
جہاں بھر کے دکھوں کا بوجھ سنبھالے
بہت ہلکان
بے حد پریشان
دُور سمندر کنارے
خشکی پر پڑا
اپنے آنسوؤں سے
زخم بھرنا چاہتا ہے
مرے وجود کو
پامال کرنا چاہتا ہے
چند امیدیں جو بچ گئی ہیں
سمندر بُرد کرنا چاہتا ہے
دل اک زخمی پرندہ
