سیاست مفادات میں کھو گئی ہے
حکومت نجانے کہاں سو گئی ہے
عوامی مسائل انہیں تب دکھے ہیں
کہ جب ان کی مدت ختم ہو گئی ہے
نئے حکمراں آ کے یہ بولتے ہیں
بری تھی حکومت بہت جو گئی ہے
وہ بیرونی امداد کا تو بتائیں
کہاں سے تھی آئی کدھر کو گئی ہے
معیشت بھی ابتر زراعت بھی ابتر
مصیبت نری ہر طرف ہو گئی ہے
یہاں جو بھی پارٹی قیادت میں آئی
وہ "گنگا میں بہتی” نہا دھو گئی ہے
دعا ہے یہ احسن کہ ہو جائے بہتر
ہمار ی جو حالت تباہ ہو گئی ہے