بادل ہوں برس جاؤں تو الزام نہ دینا
تیرے دامن میں سمٹ آؤں تو الزام نہ دینا
راحت ہوں ہمیشہ تیرے آنگن میں رہوں گا
خوشبو ہوں بکھر جاؤں تو الزام نہ دینا
میں پھول ہوں بالوں میں سجائے ہوئے رکھنا
سانسوں میں مہک جاؤں تو الزام نہ دینا
بانہوں سے لپٹ جاؤں گا گجروں کی طرح میں
قربت سے بہک جاؤں تو الزام نہ دینا
خوابوں کی طرح آنكھوں میں بسائے ہوئے رکھنا
تیری نیندوں میں بھٹک جاؤں تو الزام نہ دینا