اک خواب مسلسل آتا ہے
تیرا چہرہ نیند سجاتا ہے
پھولوں پہ بھنورے کی مانند
میرے دِل کو وہ بہلاتا ہے
آنكھوں كے سرمئی رنگوں سے
میرے من کو راہ دکھاتا ہے
اپنے لمس کی بھینی خوشبو سے
میرے احساس کو وہ مہکاتا ہے
دھڑکن كے سَر اور سرگم پے
وہ مجھ کو گیت سناتا ہے
چند سے لے کر حسنِ سوغات
وہ مجھ کو ہر پل بہلاتا ہے
اپنے سانسوں کی دھیمی آنچ پہ
میرے تن کو وہ سلگاتا ہے
اک خواب مسلسل آتا ہے
تیرا چہرہ نیند سجاتا ہے