پانچ دن ملے زندگی کے مگر
گزرے ہی تھے ابھی چار کہ بتی چلی گئی
کل واپڈا کے دفتر میں میٹنگ تھی کچھ خاص
ہونے لگی تکرار کہ بتی چلی گئی
موت کی طرح اس کا بھی وقت نہ رہا
عید کی شاپنگ اور بھرا بازار کہ بتی چلی گئی
سکول ٹائم اور واپڈا کی ذہانت
ناشتہ ہونے لگا تیار کہ بتی چلی گئی
شادی والے دن بڑے خوش تھے ہم
گلے پڑنے لگے تھے ہار کہ بتی چلی گئی