چلو یہ زندگی اب ہَم تمھارے نام کرتے ہیں

چلو یہ زندگی اب ہَم تمھارے نام کرتے ہیں
سنا ہے بے وفا کی بے وفا سے خوب بنتی ہے
چلو یہ زندگی اب ہَم تمھارے نام کرتے ہیں
سنا ہے بے وفا کی بے وفا سے خوب بنتی ہے
صرف احساس ندامت اک سجدہ اور چشم تر
اے خدا کتنا آسان ہے منانا تجھ کو
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
کرگس کا جہاں اور ہے، شاہیں کا جہاں اور
الفاظ و معانی میں تفاوت نہیں لیکن
ملا کی اذاں اور ، مجاہد کی اذاں اور
وہ جسے بارش پسند نہ تھی
نہ جانے کیوں آج دیر تک تنہا
دسمبر کی بارش میں بھیگتا رہا
اگر دِل ہار بیٹھے ہو ، میرے ہمدم محبت میں
فنا کیسی بقا کیسی سزا کیسی جزا کیسی
تیری پلکوں میں رکنا ہے رات بھر كے لیے
میں تو اک خواب ہوں ، صبح کو چلا جاؤں گا
قدم رک سے گئے ہیں آج پھول بکتے دیکھ کر
وہ اکثر مجھ سے کہتا تھا محبت پھول جیسی ہے