میرے یار نصیب ہوں تجھے ہزار عیدیں
میرے یار نصیب ہوں تجھے ہزار عیدیں
تو خوش رہے چاہے ہوں میری بےکار عیدیں
کبھی تو ساتھ ہو گا تو عید كے دن
میں بھی کروں گا خوشیوں میں شمار عیدیں
میرے یار نصیب ہوں تجھے ہزار عیدیں
تو خوش رہے چاہے ہوں میری بےکار عیدیں
کبھی تو ساتھ ہو گا تو عید كے دن
میں بھی کروں گا خوشیوں میں شمار عیدیں
شاید تم آ ؤ میں نے اِسی انتظار میں
اب کے برس کی عید بھی تنہا گزار دی
عید آئی تم نہ آئےکیامزا ہے عید کا
عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا
وہ وقت بھی آتا ہے جب آنکھوں میں ہماری
پھرتی ہیں وہ شکلیں جنہیں دیکھا نہیں ہوتا
چپ چاپ بیٹھے رہتے ہیں کچھ بولتے نہیں
بچے بگڑ گئے ہیں بہت دیکھ بھال سے