سامراج کے دوست ہمارے دشمن ہیں
انہی سے آنسو آہیں آنگن آنگن ہیں
انہی سے قتلِ عام ہویا آشاؤں کا
انہی سے ویران امیدوں کا گلشن ہے
Subscribe
0 Comments