ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا نہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا