سنو
عداوتوں سے کنارہ کر لو
خوشی کو اپنا سہارا کر لو
جہاں ملے تھے ہَم دونوں
جہاں خواب بوئے تھے
جہاں سے حد گزرتی تھے
میرے تمھارے محبت کی
اسی مقام سے ایک بار پھر
وہی سفر دوبارہ کرلو
سنو
محبت کا اشارہ کر لو
0 Comments
سنو
عداوتوں سے کنارہ کر لو
خوشی کو اپنا سہارا کر لو
جہاں ملے تھے ہَم دونوں
جہاں خواب بوئے تھے
جہاں سے حد گزرتی تھے
میرے تمھارے محبت کی
اسی مقام سے ایک بار پھر
وہی سفر دوبارہ کرلو
سنو
محبت کا اشارہ کر لو