دِل لگی ہے اور ، عشق ہے مشقت اور
بوجھ ہے کسی پہ ، کسی کی ہے ثروت اور
اپنے ہوئے بیگانے کہیں پہ
کہیں ہے دشمنوں کی عنایت اور
کوئی ہے خوش كہ پھولا نہ سمایا
ہے کسی کو ، مگر شکایت اور
عامر تم نہیں قابل توجہ اب
وہ ہیں جان محفل ، تیری ہے طبیعت اور
دِل لگی ہے اور ، عشق ہے مشقت اور
بوجھ ہے کسی پہ ، کسی کی ہے ثروت اور
اپنے ہوئے بیگانے کہیں پہ
کہیں ہے دشمنوں کی عنایت اور
کوئی ہے خوش كہ پھولا نہ سمایا
ہے کسی کو ، مگر شکایت اور
عامر تم نہیں قابل توجہ اب
وہ ہیں جان محفل ، تیری ہے طبیعت اور