اپنی قسمت کو پِھر بَدَل کر دیکھتے ہیں

urdu-ghazal shayari

اپنی قسمت کو پِھر بَدَل کر دیکھتے ہیں
آؤ محبت کو اک بار سنبھل کر دیکھتے ہیں

چاند تارے پھول شبنم سب رکھتے ہیں اک طرف
محبوب نظر پہ اس بار مر کر دیکھتے ہیں

جسم کی بھوک تو روز کئی گھر اجاڑ دیتی ہے
ہم روح رواں کو اپنی جان کر كے دیکھتے ہیں

چھوڑ دیتے ہیں کچھ دن یہ فضا کا مقام
چند روز اِس گھر سے نکل کر دیکھتے ہیں

لوح فنا سے جانا تو فطرت ہے سبھی کی
یار شاطر پہ اعتبار پھر کر كے دیکھتے ہیں

کون سوار ہے کشتی میں کون جاتا ہے ساحل پر
سات سمندر سے ’ آصف ’ گفتگو کر كے دیکھتے ہیں

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Inline Feedbacks
تمام تبصرے دیکھیں