صبح و شام فلسطیں میں خوں بہتا ہے
سایۂ مرگ میں کب سے انساں رہتا ہے
بند کرو یہ باوردی غنڈہ گردی
بات یہ اب تو ایک زمانہ کہتا ہے
صبح و شام فلسطیں میں خوں بہتا ہے

صبح و شام فلسطیں میں خوں بہتا ہے
سایۂ مرگ میں کب سے انساں رہتا ہے
بند کرو یہ باوردی غنڈہ گردی
بات یہ اب تو ایک زمانہ کہتا ہے