قہر ہے ، موت ہے ، قضا ہے عشق

قہر ہے ، موت ہے ، قضا ہے عشق
سچ تو یہ ہے ، بری بلا ہے عشق
دیکھئے کس جگہ ڈبو دے گا
میری کشتی کا نا خدا ہے عشق
قہر ہے ، موت ہے ، قضا ہے عشق
سچ تو یہ ہے ، بری بلا ہے عشق
دیکھئے کس جگہ ڈبو دے گا
میری کشتی کا نا خدا ہے عشق
میں نہ کہتا تھا مصور کہ وہ ہے شعلہ عذار
دیکھ تو صفحہ قرطاس پہ تصویر نہ کھینچ
الٹے وہ شکوے کرتے ہیں اور کس ادا كے ساتھ
بے طاقتی کے طعنے ہیں عذر جفا كے ساتھ
اللہ رے گمراہی، بت و بت خانہ چھوڑ کر
مومن چلے ہیں کعبے کو اک پارسا كے ساتھ