یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی

یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی
اس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تو کون ہے اس نے کہا آوارگی
یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی
اس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تو کون ہے اس نے کہا آوارگی
ہَم تو ہنستے ہیں دوسروں کو ہنسانے کی خاطر محسن
ورنہ دِل پہ زخم اتنے ہیں كے رویا بھی نہیں جاتا
اسے پانا اسے کھونا اسی كے ہجر میں رونا
یہی گر عشق ہے محسن تو ہَم تنہا ہی اچھے تھے
وہ اکثر دن میں بچوں کو سلا دیتی ہے اس ڈر سے
گلی میں پھر کھلونے بیچنے والا نہ آ جائے
اس نے یہ سوچ کر ہمیں الوداع کہہ دیا محسن
یہ غریب لوگ ہیں محبت كے سوا کیا دیں گے
ہم اپنی دھرتی سے اپنی ہر سمت خود تلاشیں
ہماری خاطر کوئی ستارہ نہیں چلے گا
آج کی رات بھی ممکن ہے نہ سو سکوں محسن
یاد پِھر آئی ہے نیندوں کو اڑانے والی