اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میں اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میں ایسے بھی ہیں کہ کٹ نہ سکی جن سے ایک رات
اب یاد رفتگاں کی بھی ہمت نہیں رہی اب یاد رفتگاں کی بھی ہمت نہیں رہی یاروں نے کتنی دور بسائی ہیں بستیاں