عشق ابھی سے تنہا تنہا
عشق ابھی سے تنہا تنہا
ہجر کی بھی آئی نہیں نوبت
اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میں
ایسے بھی ہیں کہ کٹ نہ سکی جن سے ایک رات
اب یاد رفتگاں کی بھی ہمت نہیں رہی
یاروں نے کتنی دور بسائی ہیں بستیاں